نئی دہلی، 16؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )قاضی رنگا نیشنل پارک میں سڑک حادثوں میں جنگلی جانوروں کی موت سے فکر مند نیشنل گرین ٹریبونل نے آج آسام حکومت سے ایک سینگ والے گینڈے کے علاقے سے ہوکر گزرنے والے نیشنل ہائی وے - 37پر ٹریفک سرگرمیوں کی وجہ سے جانی نقصان پہنچنے والے جانوروں کی صحیح تعداد مہیا کرانے کو کہا ہے۔این جی ٹی کے صدر جسٹس سوتنتر کمار کی صدارت والی ایک بنچ نے سربانند سونووال حکومت کو ان کی موت کو روکنے کے لیے سینسر خود کار ٹریفک بیریئر لگانے میں پیش رفت سے آگاہ کرنے کو کہا۔ریاستی حکومت اور قاضی رنگانیشنل پارک کے ڈائریکٹر کو بتانے کو کہا گیا کہ ہائی وے کے قریب گاڑیوں کی سرگرمیوں کی وجہ سے کتنے جانوروں کی موت ہوئی۔بنچ نے کہاکہ ریاست کی طرف سے پیش ہو رہے وکیل کو ہمارے سامنے بنیادی ریکارڈ پیش کر کے دکھانا ہوگا کہ ٹریبونل کے سابقہ احکامات کو لے کر جانوروں کی موت کو روکنے کے لیے سینسر بیریئر لگانے کو لے کر کیا قدم اٹھایا گیا۔وائلڈ لائف کی بڑھتی ہوئی اموات پر روک لگانے کی دفعات کے لیے تفصیلی منصوبہ رپورٹ(ڈی پی آر) کے معاملے پر این جی ٹی نے کہا کہ ہندوستان وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ، دہرادون کے ساتھ صلاح و مشورہ کر دستاویزات تیار ہونا چاہیے ۔ٹریبونل کی ہدایت ماہر ماحولیات روہت چودھری کی جانب سے داخل کی گئی ایک درخواست پر سماعت کے دوران آیا، جس جکھالابند ا سے بوکاکہاٹ تک قاضی رنگا پارک کے اندر سے گزرنے والے این ایچ 37کے توسیع کی مخالفت کی گئی۔سماعت کی آخری تاریخ پر سڑک نقل و حمل اور ہائی وے کی وزارت نے بنچ کو بتایا تھا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے تیار ڈی پی آر منظور کر لیا گیا ہے۔